ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / شیخ حسینہ قتل کیس کی سماعت: پولیس کو 28 نومبر تک رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت

شیخ حسینہ قتل کیس کی سماعت: پولیس کو 28 نومبر تک رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت

Mon, 28 Oct 2024 10:52:33  SO Admin   S.O. News Service

ڈھاکہ ، 28/اکتوبر(ایس او نیوز /ایجنسی) بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف قتل کے مقدمے کی سماعت ہفتہ کو ڈھاکہ کی ایک عدالت میں ہوئی۔ بنگلہ دیشی اخبار ’دی ڈیلی اسٹار‘ کے مطابق، عدالت نے پولیس کو 28 نومبر تک اپنی تفتیشی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ کیس حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ایک 18 سالہ کالج کے طالب علم کی موت سے متعلق ہے۔ اسی مقدمے میں شیخ حسینہ کے علاوہ 23 دیگر افراد پر بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

بنگلہ دیش میں ہونے والے ان مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں ایک طالب علم کی موت ہو گئی تھی۔ 15 اگست 2024 کو متوفی کے بھائی نے شیخ حسینہ اور دیگر 23 ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ شیخ حسینہ پر الزام ہے کہ انہوں نے براہ راست تشدد میں حصہ لیا یا اس کی حمایت کی، جس کی وجہ سے شکایت کنندہ کے بھائی کی موت واقع ہوئی۔

اس مقدمے میں شیخ حسینہ کے علاوہ ان کی حکومت کے وزیر داخلہ اسد الزماں خان، عوامی لیگ کے جنرل سیکریٹری عبد القادر، سابق وزیر قانون انیس الحق اور سابق پولیس آئی جی چودھری عبد اللہ المامون بھی ملزمان میں شامل ہیں۔

شیخ حسینہ کے علاوہ ان کی حکومت میں وزیر داخلہ رہے اسد الزماں خان، عوامی لیگ کے جنرل سیکریٹری عبد القادر، سابق وزیر قانون انیس الحق اور سابق پولیس آئی جی چودھری عبد اللہ المامون بھی شامل ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ شیخ حسینہ اور ان کی بہن حکومت مخالف مظاہروں کے بعد 5 اگست کو ہندوستان آ گئی تھیں۔ مظاہرہ کرنے والے طلباء ریزرویشن کے خلاف حسینہ سے استعفیٰ کے مطالبہ کو لے کر جون ماہ سے احتجاج کر رہے تھے۔ ان مظاہروں میں 700 سے زائد لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ شیخ حسینہ اور ان کی بہن 5 اگست کو حکومت مخالف مظاہروں کے بعد ہندوستان آ گئی تھیں۔ یہ مظاہرے ریزرویشن کے دوبارہ نفاذ اور شیخ حسینہ سے استعفیٰ کے مطالبے کے سلسلے میں جون سے جاری تھے، جن میں 700 سے زائد افراد کی موت ہوئی تھی۔

ڈھاکہ ہائی کورٹ نے 5 جون کو ملک میں دوبارہ ریزرویشن نافذ کرنے کا حکم دیا تھا، جبکہ شیخ حسینہ کی حکومت نے 2018 میں ریزرویشن کو ختم کر دیا تھا۔ عدالت کے فیصلے کے بعد ملک میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ شیخ حسینہ کے خلاف اب تک 225 مقدمات درج ہیں، جن میں 194 قتل، 16 قتل عام، 3 اغوا، 11 اقدام قتل، اور ایک حزب مخالف سیاسی پارٹی ’بی این پی‘ کے پروگرام پر حملے کا مقدمہ شامل ہے۔


Share: